نئی دہلی: مودی سرکار کے ایک بار پھر سے مہنگے منصوبے ٹھس ہونے لگے ہیں ۔ انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے تصدیق کی ہے کہ GSLV Mk 2 کا لانچ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ناکام رہا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017ء کے بعد بھارت کو اس ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سیٹیلائٹ کو صبح سری ہیکوٹہ ستیش دھون سپیس سٹیشن سے روانہ کیا گیا لیکن مقررہ وقت پر انجن میں خرابی کی وجہ سے مدار میں نصب نہیں ہو سکا۔
ٹیکنیکل مشکلات کی وجہ سے مشن کنٹرول سینٹر نے ڈیٹا اور سگنل وصول کرنا بند کر دیا تھا اور اس کے بعد اسرو کے چیئرمین کے سیون نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کا مشن کامیاب نہیں ہوسکا۔
اس سیٹیلائٹ کی بھارت بھر میں دھوم مچی ہوئی تھی اور اس کی لانچنگ کے حوالے سے بلند وبانگ دعوے کئے جو آج منہ کے بل آ گرے۔ بھارتی سائنسدان اسے آسمانی آنکھ قرار دے رہے تھے۔
واضح رہے کہ ای او ڈی تھری کی لانچنگ کو بھی پہلے تین بار تکنیکی وجوہات اور کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا، اب اس بڑی ناکامی کے بعد اسرو جلد ہی نئی لانچ کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔ اس سیٹلائٹ کو جیو امیجنگ سیٹلائٹ ون کہا جا رہا تھا۔ اس کے ذریعے انڈیا کے مذموم مقاصد تھے کہ وہ چین اور پاکستان کی سرحدوں پر نظر رکھ سکے لیکن اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
اس کے علاوہ اس سیٹلائٹ کی مدد سے انڈیا کو جنگلات کے احاطے میں ہونے والی تبدیلیوں، سیلابوں، طوفانوں، فصلوں اور آبی ذخائر کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ ممکن بنایا جانا تھا۔