لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مصنوعی دودھ فروخت کرنے والوں کو انسانیت کا دشمن اور ملک کے نام بدنما دھبہ قرار دیدیا، مصنوعی دودھ فروخت کرنے والے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے بادی النظر میں جرم کیا، ملزمان جرم قابل ضمانت ہونے کے باوجود ملزم ضمانت کے حق کا دعویٰ نہیں کرسکتے، مصنوعی دودھ انسانی صحت کیلئے نقصاندہ جبکہ معصوم بچوں کیلئے زہر قاتل ہے۔
تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے عوامی مسئلے پر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مصنوعی دودھ فروخت کرنے والوں کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں ملزموں نے مصنوعی دودھ فروخت کر کے جرم کیا، جرم قابل ضمانت ہونے کے باوجود ملزم ضمانت کے حق کا دعویٰ نہیں کرسکتے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی دودھ میٹھا زہر ہے، جس میں ڈیٹرجنٹ اور یوریا استعمال کیا جاتا ہے،
ایسا دودھ اگرچہ فوری موت کا سبب نہیں بنتا لیکن انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصاندہ اور معصوم بچوں کیلئے زہر قاتل ہے۔
عدالت نے فیصلے میں واضح کیا رزانہ 20 لاکھ لیٹر مصنوعی دودھ شہری علاقوں میں منتقل کئے جانے کی رپورٹس شائع ہو چکی ہیں۔ جسٹس سہیل ناصر نے اللہ یار سمیت 5 ملزمان کی درخواست ضمانت کی خارج کر دی تھی۔ ملزمان پر عارف والا میں کی ایک فیکٹری میں مصنوعی دودھ تیار کرنے کا الزام تھا۔