کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ جام کمال اور سابق ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے۔
سابق ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ احمد محی الدین کی جانب سے وزیراعلیٰ جام کمال اور اپنے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج ون کوئٹہ کے فیصلے کیخلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی جس پر جسٹس اعجاز سواتی اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حزب اختلاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالواحد صدیقی کی جانب سے ان کے اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف کسی بھی قسم کے شواہد پیش نہیں کئے گئے لہٰذا ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ معطل کیا جائے۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سابق ایس ایس پی احمد محی الدین کی آئینی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج ون کوئٹہ کے حکم نامے کو معطل کر دیا اور فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے اپوزیشن ارکان نے عدالت سے رجوع کیا تھا جنہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ 18 جون کو بجٹ اجلاس کے موقع پر اپوزیشن ارکان کو بکتر بند گاڑی مار کر زخمی کیا گیا۔
ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ ون افضل کاکڑ نے درخواست منظور کرتے ہوئے ایس ایچ او بجلی روڈ کو سی آر پی سی کی دفعہ 22 اے کے تحت وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور اور سابق ایس ایس پی آپریشنر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔