لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف سازش کا شور بھی مچاتے ہیں لیکن بتاتے بھی نہیں کہ ان کے خلاف کون سازش کر رہاہے ۔ نوازشریف کو توبہ کر کے قوم سے معافی مانگنی چاہیے ۔ انہیں نااہلی کے فیصلے کے بعد فیصل مسجد جا کر شکرانے کے نفل پڑھنے چاہیے تھے کہ وہ جیل جانے کے بجائے گھر جارہے ہیں ۔ ہم سپریم کورٹ سے سب کے احتساب کا مطابہ کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ مشرف ، زرداری حکومتوں کا بھی فوری احتساب ہو نا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنڈ بھروانہ جھنگ میں بڑے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور پی پی 81 کے امیدوار ساجد علی چدھڑنے بھی خطاب کیا۔ سردار ظفر حسین ، امیر ضلع جھنگ مہر بہادر خان جھکڑ، سابق امیر ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ رحمت اللہ بھی موجود تھے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پرویز مشرف کے سارے وزراء مسلم لیگ ن کی حکومت میں ہیں ۔ صرف مشرف بچا ہے اسے بھی بلا کر حکومت میں شامل کر لیں۔ 62-63 کو ختم کرنے کے لیے لٹیروں کا ٹولہ متحد ہو رہاہے لیکن کوئی مائی کا لال اس کو ختم نہیں کر سکتا ۔ سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں کو دیانتدار ہوناچاہیے ۔ بدعنوان اقتدار کے ایوانوں میں نہیں اڈیالہ جیل میں بند ہونے چاہئیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ دو فیصد اشرافیہ نے 98 فیصد عوام کو یرغمال بنا رکھاہے۔ جاگیردار ، وڈیرے ، سرمایہ دار ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ نظام کو خطرہ ہے اسے سب مل کر بچائیں گے ۔ میں پوچھتاہوں کہ کمیشن ،کرپشن اور رشوت کے نظام کو بچانے کے لیے تو سب ایک ہو رہے ہیں ، عوام کو بھی اب ان کے خلاف متحد ہو جاناچاہیے ۔
انہوں نے کہاکہ ملک و قوم کے 375 ارب ڈالر بیرون ملک کے بینکوں میں پڑے ہیں ، یہ قومی دولت واپس آجائے تو عوام کو تعلیم ، صحت سمیت زندگی کی تمام سہولتیں مفت میسر آ سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کہتے ہیں کہ مجھے سی پیک بنانے کی سزا دی گئی ہے حالانکہ سی پیک کے خلاف تو بھارتی وزیراعظم مودی ہیں اور مودی کے ساتھ آپ کی دوستی ہے ۔