لاہور :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیدائشی سرمایہ دار کاکنٹینر میں بیٹھ کر انقلاب کی بات کرنا مضحکہ خیز ہے، یہ اس نظام کے بلڈر،انجینئر، پروموٹر اور سپورٹر ہیں،اس نظام کو انہوں نے 35 سال پالا پوسا، ثمرات سمیٹے اور اسی نظام کو بچانے کیلئے ماڈل ٹائون لاہور اور اسلام آباد ڈی چوک میں لاشیں گرائیں، لگتا ہے ان کے ہاتھ میں تقریروں کی کوئی غلط فائل آ گئی ہے ، جس تنقید کی اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی کوئی گنجائش نہیں ہوتی یہ وہ ہرزہ سرائی آئینی اداروں کے خلاف حکومت میں رہتے ہوئے کررہے ہیں،ان کی پارٹی والے ان کا علاج کراوئیں.
انہوں نے کہا کہ پہلے یہ اپنے نام کے ساتھ سابق دیکھ کر غصے میں آجاتے تھے، نااہل لگنے پر آپے سے باہر ہو گئے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنا اور عوام کو اکسانا ریاست کے خلاف کھلی بغاوت ہے۔ یہ سڑکوں پر پوچھتے پھررہے ہیں ہمارا قصور کیا ہے، شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء ، یتیم بچے ،پوچھ رہے ہیں ان کے والدین اور عزیز و اقارب کا کیا قصور تھا کہ انہیں خون میں نہلایا گیا اور پھر انصاف کا قتل عام کیاگیا،اپنے لیے انصاف مانگنے والوں نے 14 شہیدوں کی ایف آئی آر بھی درج نہیں ہونے دی تھی۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ان کا انقلاب یہی ہے کہ غریب بچوں کو کچل دیں ،انہیں ہسپتال پہنچانے کی بجائے ان کے اوپر سے مزید گاڑیاں گزاریں اور پھر شہید کہہ کر انسانیت کا مذاق اڑائیں،انسانیت کے دشمن اس قاتل ''انقلابی ''نے بچے کے جنازے میں شرکت تک نہیں کی، انہوں نے کہا کہ آدھے نواز شریف کو سپریم کورٹ نے بے نقاب کیا اور پورے نواز شریف نے چند روز کے اندر جی ٹی روڈ پر اپنے آپ کو بے نقاب کر لیا اور اس کے اندر چھپا ہوا ایک سفاک ڈکٹیٹر پوری طرح کھل کر سامنے آگیا، انہوں نے مزیدکہا کہ نواز شریف نے اپنا نام جمہوریت، اقتدار، حکومت، اپوزیشن، آئین ،پاکستان، نظام،ترقی رکھا ہوا ہے وہ سمجھتے ہیں اگر میں نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 16اگست کو مال روڈ پر شہدائے ماڈل ٹائون،شہدائے انقلاب کے ورثاء زخمی، اسیران شریک ہونگے،ہم پرامن لوگ ہیں اور پرامن طریقے سے شہداء کے خاندان والے انصاف کیلئے اپیل کرینگے اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کی استدعا کرینگی۔