لاہور :پاکستان اندسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے حکومت کی جانب سے برآمد کنندگان کے رکے ہوئے 26ارب 43 کروڑکے سیلز ٹیکس ریفنڈ کی آن لائن ادائیگی کے انتظامات کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیلزٹیکس ریفنڈ ادا نہ ہونے سے برآمد کنندگان سرمائے کی کمی کا شکار تھے جس کا اثر ملکی برآمدات میں کمی کی صورت میں نکل رہا ہے اور تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح 32ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے۔
سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی سے برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔اور برآمد کنندگان دلجمعی سے پاکستانی مصنوعات بیرون ملک ارسال کرکے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرینگے ۔ان خیالات کا اظہارچیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے گزشستہ روزوائس چیئرمین پیاف تنویر احمد صوفی اور پیٹرن انچیف پیاف میاں انجم نثار کے ہمراہ پیاف پارلیمانی کمیٹی سے میٹنگ کے دوران کیا ۔
چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ریفنڈز کی ادائیگیاںصنعتکاروں اور برآمد کندگان کا دیرینہ مسئلہ ہے اگر وقت پر نہیں ہوئیں تو انکا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ پیداواری لاگت میں اضافے اور برآمدات میں گراوٹ سے صنعتکاراور برآمد کننگان کافی پریشان ہیں ۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ریفنڈز کی مرحلہ وار ادائیگی کی بجائے یکمشت ادائیگیاں کی جائیں تاکہ تاکہ کیش فلو کی صورتحال بہتر ہو سکے اورگرتی ہوئی برآمدات کو سہارا ملے۔سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی کا آسان طریقہ کار وضح کیا جائے تاکہ برآمدکنندگان کو ان کے ریفنڈ فوری حاصل ہوسکیں اور انہیں سرمایہ کی قلت کا سامنانہ کرنا پڑے۔