اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے پاکستان ڈیفالٹ نہ ہی مارشل لا کا کوئی خطرہ ہے۔ اگر الیکشن نہیں کرانے تو پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین کو اسمبلی میں واپس لایا جائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ مجھے نہیں پتا 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات ہو رہے ہیں یا نہیں؟ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنے ہے۔ سپریم کورٹ سے اچھا فیصلہ آئے گا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ میں تحریک انصاف کا صدر نہیں ہوں ۔ قانون کے مطابق جو بہتر سمجھتا ہوں وہ فیصلہ کرتا ہوں۔ یہ ادھوری پارلیمنٹ ہے یا تو انتخابات کرائیں یا ان لوگوں کو واپس لیں جو باہر ہیں۔
عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے پاکستان کی جمہوری ڈائریکشن کا راستہ نکلے گا۔ حکومت کی کوئی مستقل پالیسی نہیں ہے۔ ملک کی معیشت کو بہتر ہونے میں 10 سال لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں اپنا مائنڈ استعمال کیا۔ ان کے خلاف ریفرنس بھیجنے پر پچھتاوا ہے۔