کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کو بدین تھانے پر حملے کے کیس میں بری کر دیا۔۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جو آج سنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کراچی میں بدین تھانے پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ذوالفقار مرزا کے ساتھ شریک ملزمان کو بھی بری کردیا ہے۔
مقدمے کے شریک ملزمان میں میر عبداللّٰہ تالپور، مختیار ملک اختر، غلام محمد عرف دلبر، ریاض، اشرف فدا حسین، خدا بخش، عبدالقادر، نواز علی سمیت 54 ملزمان شامل تھے۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جو آج سنایا گیا۔
وکیل ذوالفقار مرزا کا کہنا تھا کہ پولیس نے سیاسی دباؤ پر میرے موکل اور دیگر افراد کے خلاف کیس بنایا، کیس میں نامزد کافی افراد ایسے ہیں جو اس وقت بدین میں نہیں تھے۔ پولیس کے مطابق ملزمان پر دہشت گردی، جلاؤ گھیراؤ اور دیگر الزامات ہیں، ذوالفقار مرزا اور دیگر کے خلاف بدین کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں، جن میں سے تین مقدمات 2015ء میں درج کیے گئے تھے۔
عدالت میں پیشی کے بعد ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ اللّٰہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں ابھی تک انصاف قائم ہے۔ اپنی سابقہ جماعت پیپلز پارٹی پر ذاتی دشمنی پر مقدمات قائم کرنے کا الزام لگایا۔ پیپلز پارٹی نے ذاتی دشمنی پر 6 سال ظلم کیا اور میرے خلاف مقدمات بنائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سے ہمیں شیشے توڑنے کی سزا دی گئی۔