اسلام آباد:احتساب عدالت اسلام آباد نے تحریک انصاف کے سینیٹر عبدالقادر پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عدالت نے سینیٹر عبدالقادر سمیت تمام 12 ملزمان کو 18 مئی کو طلب کر لیا. نیب نے ملزمان کے خلاف سی ڈی اے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے فنڈز میں کرپشن کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔
عبدالقادر بلوچ نے گزشتہ ماہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں بلوچستان سے آزاد حیثیت میں منتخب ہو کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔عبدالقادر کو پہلے پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا تھا بعد میں تنقید کے بعد واپس لے لیا تھا۔عبدالقادر بلوچ باپ کی حمایت سے آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے اور پھر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔
خیال رہے عبدالقادر کو سینیٹ انتخابات میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اور پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی اور انہوں نے آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی قیادت نے بلوچستان سے جنرل نشست پر انتخاب لڑنے کے لیے تعمیراتی شعبے سے وابستہ بزنس ٹائیکون عبدالقادر کو ٹکٹ دیا تھا۔
پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت نے بلوچستان میں پارلیمانی لیڈرز اور پارٹی کے ایم پی ایز سے مشاورت کے بغیر فیصلہ لینے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔پارٹی کے بلوچستان چیپٹر کی جانب سے شدید تنقید کے بعد عبدالقادر سے ٹکٹ واپس لے کر ظہور آغا کو دے دیا گیا تھا۔
بعدازاں ڈرامائی طور پر پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا سمیت بی اے پی کے 3 اُمیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے، ظہور آغاز کا کہنا تھا کہ بی اے پی کی قیادت کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان کے دیے گئے حکم پر وہ سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہوئے۔
چنانچہ ان کے دستبردار ہوجانے کے بعد بلوچستان سے پی ٹی آئی کے کسی امیدوار نے سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا جبکہ عبدالقادر نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا۔
دوسری جانب بلوچستان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما سردار یار محمد رند نے کے بیٹے آزاد نشست پر سینیٹ انتخابات میں حصہ لے رہے تھے تاہم پارٹی قیادت انہیں انتخابات سے قبل راضی کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔