تہران: ایران نے ایٹمی گھر پر ہونے والے سائبر حملے کو اسرائیل کی کارروائی قرار دے دیا ہے۔حملے کا بدلہ لیں گے لیکن جگہ اور وقت کا انتخاب خود کریں گے۔
ایرانی دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ روز نطنز ایٹمی گھر پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے اور اس کا بدلہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی حکام نے ایٹمی گھر میں پراسرار حادثے کو دہشت گرد اقدام قرار دیا تھا۔ واقعہ میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحیی کا کہنا تھا کہ نطنز ایٹمی گھر پر ہونے والا حادثہ دہشت گرد اقدام ہے۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کو جوہری دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ایران مجرموں کے خلاف اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی پلانٹ میں ہونے والے پراسرار حادثہ کی وجہ بجلی کے نظام میں خرابی کو سمجھا جا رہا تھا اسے سائبر حملہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا جب ویانا میں بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے جبکہ ایران نے جدید سینٹری فیوجز کو بھی فعال کر لیا ہے جن سے یورینیم کی افزودگی مزید تیز ہوگی۔