اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ حالیہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے جائزے کا عندیہ دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں سرکاری زمین کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کو دیکھیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سرکار کے اثاثوں کو ایسے نہیں جانے دیں گے، پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں کا کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قومی ائر لائن کے سابق ایم ڈیز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک اکاؤنٹس اور اثاثوں پر سخت ایکشن لیں گے اور اس کیس کو سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 اپریل کو ٹیکس کی شرح کم کرنے اور بیرون ممالک اثاثے رکھنے والے افراد کے لیے نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ نئی ایمنسٹی اسکیم کے تحت 2 فیصد ٹیکس کی ادائیگی کر کے کوئی بھی شخص بیرون ملک سے جتنی چاہے رقم پاکستان لا سکتا ہے اور اس کے لئے رقم کے جائز ہونے یا نہ ہونے سے متعلق نہیں پوچھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف نے نیب مقدمات کو فراڈ مقدمات قرار دے دیا
دوسری جانب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے وزارت خزانہ کو اس حوالے سے خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ایف اے ٹی ایف کا اپنے خظ میں کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فائنانسنگ جیسے معاملات پر پڑنے والے ممکنہ اثرات پر تحفظات ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں