لندن: ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کنکریٹ سے بھرے مصروف شہری علاقوں کے مقابلے میں قدرے سبز اور درختوں والے مقامات پر وقت گزارنے اور چہل قدمی سے نہ صرف دماغی صلاحیت بہتر ہوتی ہے بلکہ مزاج بھی اچھا رہتا ہے۔
یارک یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے ماہرین کا اصرار ہے کہ عمررسیدہ افراد اگر زیادہ وقت سرسبز و شاداب مقامات پر گزاریں تو اس سے ان کی کارکردگی، دماغی صلاحیت اور مزاج پر گہرے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین نے اس منصوبے کے تحت درجنوں افراد کو سروے میں شامل کیا۔ تجربے میں بزرگ اور عمررسیدہ خواتین و حضرات کو شہری ماحول اور سبز ماحول سے گزرنے کو کہا گیا اور اس دوران ای ای جی (الیکٹرواینسیفیلوگراف) سے ان کی دماغی کیفیات نوٹ کی گئی۔ اس میں 65 سال سے زائد عمر کے 95 لوگوں کے سروں پر ای ای جی آلہ لگا کر انہیں مصروف شہری ماحول اور سبزہ بھرے راستوں سے گزرنے کو کہا گیا۔
اس دوران ان افراد کی ویڈیو بنائی گئی اور شرکا سے کہا گیا کہ وہ اس سفرمیں اپنے تاثرات بھی بیان کرتے رہیں۔ اس کے علاوہ سروے سے پہلے اور بعد میں ان سے سوالات بھی کیے گئے۔ تمام شرکا نے پرسکون اور سبز راستوں کو پسند کیا جب کہ پرہجوم شہری جگہوں سے انہیں الجھن کا سامنا کرنا پڑا۔
تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہےکہ ایک جانب تو بے ہنگم انداز میں شہر پھیلتے جارہے ہیں اور دوسری جانب بزرگ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ شہری علاقوں کو کسی نہ کسی طرح سرسبز و شاداب رکھا جائے تاکہ لوگ وہاں سے ذہنی سکون حاصل کرسکیں۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ شہروں اور محلوں کی منصوبہ بندی کے وقت وہاں سبزے کا خیال رکھا جائے کیونکہ یہ انسانوں کو بیمار ہونے سے بچاتی ہیں اور ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہیں۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے باوجود سبزے کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے، یہ کم خرچ میں دماغی بیماریوں کو کم کرنے کا ایک بہترین نسخہ ہے۔