ملتان: پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کا موقف ابھی تک غیر واضح ہے۔ ہمارے بعض سیاستدانوں کا بس چلتا تو وہ کلبھوشن کو دودھ کے پیالے پیش کرتے۔ بھارتی جاسوس کو سزا دے کر ملک دشمنوں کے لئے مثال قائم کرنا ہو گی۔ وزیر خارجہ نہ ہونے کی وجہ سے افغانستان جیسا ٹھنڈا بارڈر بھی اب ہمارے لئے گرم ہو رہا ہے۔
سینیٹر سراج الحق پاناما کیس پر بھی پُرامید نظر آئے۔ کہتے ہیں فیصلے کے منتظر ہیں قوم کی بہتری کے لئے اگر 20 ہزار لوگوں کو جیل جانا پڑتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں فیصلہ صرف اور صرف کرپشن کے خلاف آنا چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بہتر ہے عزیز بلوچ کو فوج نے حراست میں لے لیا۔ اگر اسے گرفتار نہ کیا جاتا تو خدشہ تھا اسے بھی ڈاکٹر عاصم کی طرح سیاسی عہدیدار بنا کر آزاد کروا لیا جاتا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں