کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان مختصر دورے پر صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پہنچے جہاں ان سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ملاقات کی۔
ملاقات میں بلوچستان کی ترقی سمیت باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال کیا گیا جب کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے ترقیاتی اقدامات اور امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے صوبائی حکومت کے ترقیاتی پروگرام اور امن کے قیام کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ کو وفاقی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے بلوچستان کابینہ کے اراکان نے بھی ملاقات کی جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وفاقی وزراء اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی شریک تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود اور ترقی ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں بلوچستان سے وعدے تو کیے گئے مگر عملدرآمد نہ ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لیے ہماری حکومت نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں سب سے زیادہ فنڈز مختص کیے، رقبے کے لحاظ سے بلوچستان میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت اور مواقع موجود ہیں لیکن بلوچستان میں ترقی کے حوالے سے ترجیحات مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان، بحالی کے اقدامات، صوبے میں کورونا کی صورتحال اور تدارک کے حوالے سے اقدامات، بلوچستان میں جاری اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزراء اور چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے صوبے کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں کی صورتحال، جانی و مالی نقصانات، انفراسٹرکچر کی بحالی، عوام کو طبی سہولیات، راشن کی فراہمی اور ریلیف سرگرمیوں کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی۔
وزیراعظم عمران خان نے سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت کی جانب سے ریلیف اقدامات کو سراہا۔