بیجنگ: چین نے برطانوی اخبار کی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق رپورٹ کو من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی قرار دے دیا۔ چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ مضمون منفی عزائم کو سامنے رکھ کر بنایا گیا۔ پاکستان نے سی پیک کو قومی ترجیح قرار دے دیا ہے۔ اس سے قبل چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کی رفتار بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ منصوبے پر مشاورت پاکستان کی معاشی اور سماجی ترجیحات کے مطابق ہو گی۔
اس سے پہلے فنانشل ٹائمز نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا تھا کہ نئی پاکستانی حکومت سی پیک معاہدے پر نظرِ ثانی پر غور کر رہی ہے۔ رپورٹ میں مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد کے انٹرویو کا حوالہ دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں مبینہ طور پر عبدالرزاق داؤد کے بیان کا حوالیہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ سابق حکومت نے تیاری کے بغیر مذاکرات اور معاہدے کر کے چین کو بہت فائدہ پہنچایا۔ چینی کمپنیوں کو ٹیکس میں رعایت اور دیگر مراعات سے پاکستانی کمپنیاں نقصان میں ہیں اور منصوبوں پر ایک سال کے لیے عمل روک دینا چاہیے۔
مسلم لیگ ن نے برطانوی اخبار کے دعوے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے حکومت کے مبینہ اقدام کو 22 کروڑ عوام سے زیادتی قرار دے دیا ہے۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک خطے میں گیم چینجر ہے اسے منجمد کرنا 22 کروڑ عوام کے ساتھ زیادتی ہو گی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں تاخیر یا رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔
ادھر عبدالرزاق داؤد نے بھی برطانوی میڈیا کی رپورٹ کی تردید کر دی ہے اور وضاحتی بیان میں وزیرِاعظم کے مشیر نے کہا کہ ان کے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔
دوسری طرف دفترِ خارجہ کے جاری اعلامیہ میں بھی دو ٹوک انداز میں کہا گیا ہے کہ چینی وزیرِ خارجہ سے ملاقاتوں میں پاکستانی قیادت نے واضح کیا کہ سی پیک حکومت کی قومی ترجیح ہے۔
اعلامیہ کے مطابق سی پیک کے مستقبل کے حوالے سے پاکستان اور چین کے درمیان مکمل اتفاق رائے ہے۔ پاکستان اور چین نے سی پیک کو تعاون کے نئے شعبوں تک پھیلانے پر اتفاق کیا۔