نئی دہلی:بھارتی سرکار کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا جب بھارتی فوج کے حاضر سروس کرنل اور میجر فوج میں امتیازی سلوک رکھنے جانے پر عدالت پہنچ گئے۔ ان فوجیوں کے عدالت جانے کی وجہ ترقی میں امتیازی سلوک کا روا رکھا جانا ہے۔
آرمی آفیسر کے اس طرح عدالت جانے سے بھارتی فوج اور سرکار کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا اور فوج میں بھی اس عمل کا نہایت بُرا اثر مرتب ہو رہا ہے۔
اس مشترکہ پٹیشن کے مدعی فوجیوں کا کہنا ہے کہ آپریشنل ایریا میں موجود فوجی اور اور جو انکو مدد فراہم کر رہے ہیں وہ دونوں برابر کی ترقی پانے کے حق دار ہیں اور ایسا کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ان فوجیوں کا مزید کہنا ہے اس طرح کے امتیازی سلوک سے فوجیوں کی مورال پر بہت برا اثر پڑا ہے،ایسے آفیسر دس سے پندرہ سال سے اپنی بہترین ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
تمام کور کے آفیسر جیسے سگنل یونٹ اور دوسرے مددگار یونٹس ٹھیک اُسی جگہ پہ ڈیوٹی دے رہے ہوتے ہیں جہاں لڑائی میں حصہ لینے والے فوجی موجود ہوتے ہیں لیکن ترقی دینے میں انکا اس طرح خیال نہیں رکھا جاتا ،انڈین آرمی ایکٹ کے مطابق تمام کور کو ترقی میں برابر کا حق دار سمجھا جا تا ہے۔یاد رہے بھارتی فوج میں ایسی ہی زیادتیوں پر تیج بہادر نے علم بغاوت بلند کیا تھا۔