"عوام کے پیسوں سے تقریباً 20 لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں "،چیف جسٹس آف پاکستان نے سرکاری خرچ پر الوداعی ڈنر لینے سے معذرت کرلی

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سرکاری خرچ پر الوداعی ڈنر لینے سے معذرت کرلی۔

سپریم کورٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ سپریم کورٹ کے کسی بھی ریٹائر ہونے والے جج کے اعزاز میں عشائیہ تقریب منعقد نہیں ہوگی۔رجسٹرار آفس نے سپریم کورٹ کی روایت کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے ریٹائر ہونے والے ججوں اور چیف جسٹس کے اعزاز میں عشائیے کے لیے خط لکھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار آفس کے نوٹ کے جواب میں لکھا کہ ان کے اعزاز میں عشائیہ نہ دیا جائے کیونکہ اس پر عوام کے پیسوں سے تقریباً 20 لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے 10 اکتوبر کو عشائیےکے لیے خط لکھا تھا۔خط میں کہا گیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کا فل کورٹ ریفرنس 25 اکتوبر کو ہے لہٰذا مناسب ہوگا کہ الوداعی عشائیہ 24 اکتوبر کو رکھا جائے۔

مصنف کے بارے میں