اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءاور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سائفر کے معاملے پر (ن) لیگ کے ترجمان صحافیوں نے جس طرح صدر کے بیان کو پیش کیا، اس سے اندازہ لگا لیں کہ انہیں سفید جھوٹ بولنے میں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے انٹرویو کا وہ حصہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کیا جس میں وہ سائفر سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں۔ فواد چوہدری نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’سائفر پر صدر نے کیا کہا اور (ن) لیگ کے ترجمان صحافیوں نے کس طرح صدر کے بیان کو پیش کیا۔ اس سے اندازہ لگا لیں کہ یہ کیسے لوگ ہیں کہ سفید جھوٹ بولنے میں بھی ان لوگوں کو کوئی مسئلہ درپیش نہیں، سیدھی بات ہے اگر عمران خان حکومت سازش سے نہیں ہٹائی گئی تو تحقیقات سے فرار کیوں؟‘
سائفر پر صدر نے کیا کہا اور نون لیگ کے ترجمان صحافیوں نے کس طرح صدر کے بیان کو پیش کیا اس سے اندازہ لگا لیں کہ یہ کیسے لوگ ہیں کہ سفید جھوٹ بولنے میں بھی ان لوگوں کو کوئ مسئلہ درپیش نہیں ، سیدھی بات ہے اگر عمران خان حکومت سازش سے نہیں ہٹائ گئ تو تحقیقات سے فرار کیوں؟ https://t.co/WWFrdkiQNS
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 11, 2022
واضح رہے کہ صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ میں اس پر قائل ہوں کہ سائفر کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس حوالے سے چیف جسٹس کو خط بھی بھیجا لیکن اس پر قائل نہیں کہ سازش ہوئی مگر میرے شبہات ہیں اور اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ لیاقت علی خان شہید کئے گئے، ایوب خان نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ہمیں دوست چاہئیں، آقا نہیں چاہئیں۔ بھٹو صاحب نے ’میتھ آف انڈیپینڈنس لکھی“ اور پھر جب انہیں ہٹایا گیا تو راولپنڈی میں وہ ایک کاغذ لہراتے رہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ضیاءالحق کا جہاز کریش ہوا مگر کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں، ایبٹ آباد سکینڈل ہوا، میموگیٹ سکینڈل ہوا، کسی کو چھ پتہ نہیں چلا، تو میں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ واقعاتی شہادتیں بھی لے لیں۔