بیجنگ: سرحدوں پر 17 ماہ سے جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لئے بھارت اور چین کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہو گئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی جانب سے لداخ کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور متنازع علاقے کو اپنا حصہ قرار دینے کے بعد سے سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
سرحدوں پر کشیدگی کے خاتمے اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے 17 ماہ سے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان مذاکرات جاری تھے جو بے نتیجہ ثابت ہوئے اور دوسرے برس بھی منجمد کر دینے والی سخت سردی میں دونوں افواج کو سرحدوں پر ڈیوٹی دینا ہو گی۔
چین اور بھارت کے فوجی کمانڈرز نے مذاکرات میں ناکامی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کے لیے قابل قبول تجاویز پر اتفاق نہ ہونے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے۔
چینی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج غیر معقول اور غیر حقیقت پسندانہ مطالبات پر بضد ہے اور مذاکرات میں جان بوجھ کر مشکلات میں اضافہ کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ دونوں افواج کے کمانڈروں نے گزشتہ روز ہی لداخ کے علاقے میں چینی سرحد پر دو ماہ کے وقفے کے بعد مذاکرات کے لیے ملاقات کی تھی۔