لاہور :عائشہ اکرم سے دست درازی کا معاملہ نیا رُخ اختیار کرنے لگا ،پولیس نے بھی عائشہ اکرم کی آڈیو لیک ہونے پر کمر کس لی ۔
نمائندہ نیو نیوز کےمطابق ریمبو کی گرفتاری کے بعد عائشہ اکرم کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ،ریمبو اور عائشہ اکرم کی فون آڈیو لیک ہونے پر پولیس نے کمر کس لی،پویس نے معاملہ کی گہرائی تک پہنچنے کیلئے آڈیو ٹیپ کو فرانزک لیب بھجوادیا ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے آڈیو ٹیپ کا موازانہ کروانے کے بعد مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،ایس ایس پی منصور امان کا کہنا ہے بلیک میل کرنے کا عنصر پائے جانے کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
واضح رہے اس سے قبل متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے اپنے ساتھی ریمبو کو ولن بنادیا تھا۔عائشہ اکرم نے تمام واقعہ کا ذمہ دار اپنے ساتھی ریمبو کو ٹھہرا دیا ،عائشہ نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان بھی جمع کروا دیا تھا ۔
نیو نیوز کے مطابق عائشہ نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان میں کہا کہ تمام واقعہ کا ذمہ دار ریمبو ہے۔گریٹر اقبال پارک جانے کا پلان ریمبو نے ہی بنایا تھا ۔ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں ،عائشہ اکرم کا کہنا ہے کہ ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا ۔ ریمبو مجھے بلیک میل کرکے دس لاکھ روپے لے چکا ہے ۔ میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی ۔
دوسری طرف گریٹر اقبال پارک کیس کے ملزم ریمبو نے کہا وہ بے قصور ہے ۔ ٹک ٹاکر عائشہ نے مجھے پلان کا حصہ نہ بننے پر گرفتار کروایا ہے ،عدالت پیشی پر لائے گئے ملزم ریمبو کا کہنا تھا کہ مجھے ایک روز قبل بتایا گیا کہ کیس کی تفتیش میں ایس پی تبدیل ہوگیا ہے ۔ تھانے پہنچنے پر مجھے اور میری ٹیم کو گرفتار کر لیا گیا ۔
ملزم ریمبو نے انکشاف کیا کہ عائشہ اکرم نے مجھ سے کہا کہ جتنے بھی ملزم پکڑے گئے ہیں اُن سے فی کس پانچ ، پانچ لاکھ لیں گے ۔ میں نے اسے کہا پیسے کے پیچھے نہ بھاگو اور اپنے کیس کی پیروی کرو میں اس پلان کا حصہ نہیں بنا ۔ عائشہ نے مجھے دھمکی دی تھی کہ جو کہتی ہوں وہ تم نے نہ کیا تو جیل کی ہوا کھلاؤں گی ۔
ملزم نے مزید بتایا کہ میری اور عائشہ کی غیر اخلاقی تصویر اور ویڈیو ایک سال پرانی ہیں ۔ میں پہلے بھی آگاہ کر چکا ہوں کہ لڑکی کی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا ۔ ہمارے درمیان جو کچھ ہوا اور جو بھی رشتہ تھا باہمی رضا مندی سے تھا ۔