اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ بھارت کے شہر کرناٹکا اور کیرالہ میں داعش کے کیمپ ہیں۔ بھارت کے 40بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں،بھارتی ایجنسی داعش کی حمایت کررہی ہے، افغان امن عمل کے قریب پہنچنے پر بھارت، داعش کارروائیاں کرتے ہیں،کیا یہ چیز فیٹف کو نظر نہیں آ رہی؟ فٹیف نے بھارت کے خلاف ابھی تک کیوں تحقیقات شروع نہیں کیں؟
رحمان ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ میرے خلاف بہت باتیں کر رہے ہیں۔ مودی سرکار داعش کو مکمل سپورٹ کر رہی ہے۔رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف)کو بھارت کو بلیک لسٹ میں ڈالنا چاہیے۔ یہ بات تو دنیا نے بھی کنفرم کر دی ہے کہ بھارت داعش کو فنانس کر رہا ہے۔ بھارت دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا ہے۔
بھارت میں داعش کے 2ٹھکانے ہیں، ان ٹھکانوں سے سری لنکا پر حملے ہوئے، 44بھارتی بینکوں سے ایک بلین ڈالرز کی ٹرانزیکشن ہوئی،انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے اپنی تقریر کشمیریوں کا کوئی ذکر نہیں کیا، بھارتی ایجنسی داعش کی حمایت کررہی ہے، کیا امریکا اور فیٹف کو بھارتی دہشت گردی نظرنہیں آتی؟رحمان ملک نے کہا کہ افغان امن عمل کے قریب پہنچنے پر بھارت، داعش کارروائیاں کرتے ہیں، فٹیف نے بھارت کے خلاف ابھی تک کیوں تحقیقات شروع نہیں کیں؟
سینٹر رحمان ملک نے حکومت کو مشورہ دیا کہ بھارت کے خلاف اتنے شواہد ہیں کہ فیٹف میں اس کیخلاف جانا چاہیے۔ چپ رہنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ بھارت نے پراکسی وار شروع کر رکھی ہے، ہمیں یہ بات نہیں بھولنی نہیں چاہیے۔ آر ایس ایس اور داعش کا پاکستان کے خلاف محاذ بن چکا ہے۔ دشمن پاکستان کے پیچھے پڑا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت سٹیٹ سپانسر دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کر رہا ہے۔ اس بارے میں حکومت، فیٹف اور اقوام متحدہ کو بھی خط لکھ رہا ہوں۔ بھارت کو گرے نہیں بلکہ بلیک لسٹ میں ڈالنا چاہیے۔ داعش اور آر ایس ایس کا محاذ پاکستان اور چین کے خلاف بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی لوگوں نے شام میں داعش سے ٹریننگ لی۔