لاہور :مسلم لیگ ن پنجاب کے سینئر ترین رہنما میاں جلیل شرقپور ی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا قیادت کے فیصلے کیخلاف اختلاف کا حق رکھتاہوں ،تما م جماعتوں میں اختلاف رائے کا حق ہونا چاہیے ،اختلاف رائے سننا اور برداشت کر ناہی جمہوریت کا حسن ہے ۔
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی جلیل شرقپوری نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر نواز شریف اور رانا ثنا اللہ کو کل تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب بھی لوٹے ہیں کیا نواز شریف نے پارٹی نہیں بدلی،پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل شرقپوری نے کہا کہ جس دن واقعہ پیش آیا کئی لوگوں نے رابطہ کیا، مجھ سے رابطہ کرنیوالوں نے اظہار نفرت کیا،پارٹی میں نئے بلاک سے متعلق بات کرتے ہوئے جلیل شرقپوری کا کہنا تھا جو لوگ میرے موقف کیساتھ ہیں ان کا نیا بلاک خود بخود نظر آ جائیگا ، انہوں نے کہا کہ بدتمیزی کرنے والے کے خلاف کل تک نواز شریف، رانا ثنا کے فیصلے کا انتظار کروں گا۔
میاں جلیل شرقپور ی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا ٹکٹ نواز شریف کے کہنے پر لیا تھا ،اس دفعہ ایم پی اے کا ٹکٹ میاں شہباز شریف اور رانا تنویر کے کہنے پر لیا تھا ،نواز شریف سے کچھ اصولی اختلافات ہیں قیادت کے فیصلے سے اختلاف کا حق رکھتا ہوں ،اگر پارٹی قیادت کا فیصلہ غیر مناسب تھا تو اظہار رائے کا حق بھی رکھتا ہوں ،اختلاف رائے سننا اور برداشت کرنا ہی جمہوریت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا سب سے پہلے پاکستان ہے کسی بھی سیاسی پارٹی کی اہمیت اس کے بعد بنتی ہے،اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کسی صورت مفاد میں نہیں، ہم بھی پاکستان کیلئے سیاسی پلیٹ فارم پر آتے ہیں، ،پاکستان کی خدمت کرنے سیاست میں آئے ہیں ،میرے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کیخلاف پارٹی قیادت کے فیصلے کا منتظر ہوں ،میرے سر پر لوٹے رکھے گئے جب کہ یہ سب خود بہت بڑے لوٹے ہیں ۔
مسلم لیگ ن کے رکن جلیل شرقپوری کا کہنا تھا بدتمیزی کرنیوالے شخص کو نوٹس تک نہیں دیا گیا، مجھے جب شوکاز دیا گیا تو اس کا جواب دے دیا تھا،اب بدتمیزی کرنے والے کے خلاف کل تک نواز شریف، رانا ثنا کے فیصلے کا انتظار کروں گا۔