لاہور :چیئرمین پاکستان علما بورڈ علامہ طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بھارت افغانستان سر زمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے ،حکومت نے بروقت اقدامات کرتے ہوئے بھارتی سازشوں کو ناکام بنا دیا ۔
مولانا طا ہر اشرفی کا کہنا تھا کہ دشمن پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا تھا ،گزشتہ روز کراچی میں ہونے واقع میں بھی بھارت ہی ملوث تھا ،اس سلسلے میں ہمارا رابطہ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے ہوا ہے ،انہوں نے کہا مذہبی منافرت پھیلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
مولا نا طاہر اشرفی نے کہا ہم یونین سطح پر مذہبی ہم اآہنگی کے فروغ پر کام شروع کر رہے ہیں،علما نظریاتی سرحدکے محافظ ہیں ،دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان میں فرقہ واریت پھیلے ،بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے ،فوج سے متعلق بات کرتے ہوئے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے پاکستان کی بقا کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں ہیں ،پوری عوام پاک فوج کےساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔
واضح رہے گزشتہ روز کراچی میں دیوبند مسلک کے نامور عالم اور جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اپنے ڈرائیور سمیت ایک حملے میں ہلاک ہو گئےتھے۔یہ واقعہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ساڑھے سات اور آٹھ بجے کے درمیان پیش آیا۔ شاہ فیصل پولیس کے مطابق مولانا عادل کی گاڑی شاہ فیصل کالونی میں شمع شاپنگ پلازہ کے قریب رُکی، جہاں موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور نے ان پر فائرنگ کردی۔ نتیجے میں مولانا عادل اور ڈرائیور مقصود زخمی ہوگئے۔
مولانا عادل کو لیاقت نیشنل ہسپتال اور ان کے ڈرائیور کو جناح ہسپتال پہنچایا گیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئے۔ جناح ہسپتال حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کو مردہ حالت میں لایا گیا تھا،واقعے کی تفصیل کے بارے میں ایس پی سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب کا کہنا ہے کہ ایک موٹرسائیکل پر تین حملہ آور آئے تھے،موٹرسائیکل چلانے والے ملزم نے دو حملہ آوروں کو مولانا عادل کی گاڑی کے پیچھے اتارا اور موٹرسائیکل دوسرے روڈ پر لے جا کر کھڑی کی۔دو حملہ آوروں نے نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی اور ملزمان مولانا عادل کی گاڑی کی ریکی کر رہے تھے۔ حملہ آور کن راستوں سے فرار ہوئے اور حملے میں ایک ہتھیار استعال ہوا یا ایک سے زائد اس کی تفتیش جاری ہے۔