کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس نے بھی فیصلہ کیا، اچھا کی۔ ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ تو نہیں لیکن کچھ ویڈیوز دیکھیں، جس پر دکھ ہوا تھا۔
گزشتہ روز میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک بند ہونے پر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے، میرا خیال ہے کہ اسے بند ہی ہونا چاہیے تھا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شعیب ملک بہت پروفیشنل کرکٹر، بہترین اور آئیڈیل آل راؤنڈر ہے۔ ٹی ٹونٹی ٹی میں دس ہزار رنز مکمل کرنے پر میں شعیب ملک کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ نئے ڈومیسٹک نظام کی وجہ سے سارے کھلاڑی بے روزگار ہو گئے ہیں۔ نئے نظام کو تین سے چار برس دیں اور نتیجے کا انتظار کریں۔ ڈومیسٹک اسٹریکچر میں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا کردار اہم رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کوئی سیریز ہارتی تو ہے تو سارا الزام فٹنس پر ہی آتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ جو فٹنس کیمپ لگاتے ہیں وہ ٹھیک نہیں یا پھر کھلاڑی اپنا خیال نہیں رکھتے۔ کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس کا خیال رکھنا چاہیے۔ سلیکشن کمیٹی کو بھی اس کا خیال رکھنا چاہیے کہ کن کھلاڑیوں کو ٹی ٹونٹی اور کن کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہیے۔ سلیکشن کمیٹی ہر کھلاڑی کو ٹیسٹ بھی کھلا دیتی ہے اور جو ٹی ٹونٹی کے قابل نہ ہو اسے اس فارمیٹ کا حصہ بنا دیتے ہیں، یہ عمل درست نہیں ہے۔ سلیکشن کمیٹی کو اس حوالے سے فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قومی ٹی ٹونٹی چیمپیئن شپ میں فاسٹ بائولرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود ان کی بہترین کارکردگی قابل تحسین ہے۔ پاکستان کی وکٹیں ہمیشہ بیٹسمینوں کے لیے مددگار ہوتی ہیں لیکن اب اس میں تبدیلی لائی جانی چاہیے۔ اگر وکٹیں بنانا آتا ہے تو تھوڑا سا بائونسی اور کچھ سیم وکٹیں تیار کی جائیں جس سے بیٹسمینوں کو پتا چلے اور بائولرز کو بھی مدد ملے۔