کراچی: سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں 9روپے اضافے کی وجہ سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ پی ٹی آئی حکومت کی نیت بری ہے، اب تحریک انصاف کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ ملک کی سربراہ جماعت ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدرمیں 9روپے کا اضافہ بڑی بات اور نااہلی ہے مگر تحریک انصاف کے لوگ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے تک جائے گی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کیوں نہیں بتارہے ڈالر بڑھنے سے900ارب کانقصان کس وجہ سےہوا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ڈیم کی تخمینہ لاگت بھی 153 ارب روپے تک بڑھ گئی۔
دوسری جانب وزیراعظم نوجوان پروگرام کے چیئرمین اور تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں ڈالر مستحکم ہوگیا، ماضی میں امریکی کرنسی کو مصنوعی طریقے سے روکا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت جو اقدامات کررہی ہے اُس کے ثمرات ایک سے ڈیڑھ سال میں سامنے ضرور آئیں گے، مفتاح اسماعیل کو پاکستان سے محبت ہے تو وہ اسحاق ڈار کو واپس لے آئیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ سابق وزیرخزانہ اشتہاری ہے۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ قوم کویقین دلاتاہوں کم از کم وزیرخزانہ اسدعمرملک چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے، اسحاق ڈار کو وطن واپس لاکر پوچھنا چاہتے ہیں 13ہزار سے قرضہ 30ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت نے 480ارب سرکلر ڈیٹ کو1.3کھرب پر پہنچادیا۔ پی ٹی آئی حکومت ابھی آئی ہے ہم اپنی پالیسی مرتب کررہےہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل جس عرصے میں تھے اس عرصہ میں معاشی دھماکےکے لیے کام ہوا جس کا اشارہ نوازشریف نے بھی دیا تھا، موجودہ صورتحال اسی کا تسلسل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 50لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی تو مذاق اڑایاگیا، عمران خان نے آج پالیسی سامنے رکھ دی ، جو مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں، روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ پیپلزپارٹی کا تھا جسے ہم پورا کرنے جارہے ہیں۔