بالی:پاکستان نے آئی ایم ایف سے مالی مدد کی باضابطہ درخواست کر دی۔ پاکستان کی آئی ایم ایف سے قرضے کی یہ 13 ویں درخواست ہے۔انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ سے ملاقات کے دوران ایم ڈی کرسٹین لاگارڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے امداد کے لیے باضابطہ درخواست موصول ہو گئی ہے۔
آئی ایم ایف کا وفد آئندہ ہفتوں کے دوران اسلام آباد جائے گا۔ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ وفد پاکستان میں آئی ایم ایف کے تعاون سے معاشی پروگرام کے لیے بات کرے گا۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کو استحکام بخشنے کے لیے آئی ایم ایف پروگرام لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ اسد عمر بھی آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ملک جس مشکل حالات سے گزر رہا ہے پورے ملک کو ادراک ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے۔ ایسا پروگرام لانا چاہتے ہیں کہ جس کا کمزور طبقے پر کم سے کم اثر پڑے اور معاشی بحالی کے لیے ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں۔
حکومت کو اس سال اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے 8 سے 9 ارب ڈالر درکار ہیں تاہم حکومت اس پروگرام کو بیل آؤٹ پیکج کا نام نہیں دینا چاہتی۔