واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی کو غیر معمولی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نکی ہیلی نجی شعبے میں بہت سارے پیسے کمانے والی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران نکی ہیلی کی تعریف میں آسمان اور زمین کے قلابے ملا دیئے۔
انہوں نے کہا کہ نکی ہمارے ساتھ رواں سال کے اختتام تک ہیں اور وہ ہماری دوست ہیں کیونکہ وہ بہت عظیم ہیں۔ اس سے پہلے کہ وہ یہاں سے جائیں اور انہیں کوئی جاب ملے میں ان کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ وہ بہت سارے پیسے کمانے والی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ہمارے پاس واپس آئیں گی۔ وہ کام میں تھوڑا وقفہ لینا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ میں ان کی جگہ کام کرنے کے لئے چار پانچ لوگوں کی تلاش میں ہوں جن میں سے ایک تو ڈینا پاول ہیں جو ٹرمپ کی نائب قومی سلامتی کی مشیر بھی رہ چکی ہیں۔
واضح رہے اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی مستعفی ہو گئیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا استعفا منظور کر لیا ہے۔ وہ رواں برس کے آخر تک اقوام متحدہ میں اپنے فرائض انجام دیںگی۔ صدر ٹرمپ نے نکی ہیلی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں کسی اور عہدے پر کام کرنے کی پیشکش کی ہے۔
46 سالہ بھارتی نژاد سکھ خاندان سے تعلق رکھنے والے نمراتا نکی ہیلی نے 27 جنوری 2017 کو اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب کا عہدہ سنبھالا تھا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی فنڈنگ میں امریکی تعاون میں نمایاں کمی کی اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر تنقید کر کے امریکہ کو اس سے باہر نکال لیا تھا۔
اس سے قبل وہ جنوبی کیرولائنا کی گورنر تھیں۔ 2012 میں ری پبلکن صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے انہیں اپنے ساتھ نائب صدر کی امیدوار بنانے کے بارے میں سوچا تھا لیکن نکی ہیلی نے باقاعدہ پیشکش سے پہلے ہی معذرت کر لی تھی۔
نکی ہیلی ٹرمپ انتظامیہ کے اہم ترین افراد میں شامل تھیں تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انھوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیوں کیا۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات میں مستعفی ہونے پر تبادلہٴ خیال کیا تھا۔