اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات نکالنے کی درخواست مسترد کر دی۔فیصل رضا عابدی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی ۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اور چیف جسٹس کو سرعام دھکمیاں دی جا رہی ہیں۔ عدلیہ کو تھریٹ کرنے کا رویہ درست نہیں ہے۔سزاایک میں ہی ہو گی تین میں نہیں۔
جسٹس محسن کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے عدالت کی توہین کی ہے ۔ فیصل رضا کے وکیل نے کہا کہ نہیں توہین نہیں کی سخت الفاظ کہے تھے۔
واضح رہے گزشتہ روزفیصل رضا عابدی کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔ فیصل رضاعابدی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ہیں۔
فیصل رضا عابدی نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے وکیل عمرے پر گئے ہوئے ہیں ان کی واپسی تک سماعت ملتوی کی جائے۔
فیصل رضاعابدی کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 228، 500، 505 دو، 506 اور 34 کے تحت درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے بھی لگائی گئی ہے۔ ان کے خلاف ایف آئی آر 19 ستمبر کو درج ہوئی تھی۔