آسٹریلیا:سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس جیسے خاموش قاتل سے بچنے کے لیے روزانہ تین سے چار کپ چائے پینا اس بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ 25 فیصد تک کم کردیتا ہے، جبکہ ایک کپ چائے بھی اس بیماری سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
یہی فائدہ کافی پینے سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے تاہم پاکستان میں اس گرم مشروب کو پسند کرنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں پونے کروڑ افراد ذیابیطس کا شکار ہیں یعنی ہر چار میں سے ایک شخص اس مرض میں مبتلا ہیں اور لاکھوں افراد ایسے بھی ہیں، جن میں اس مرض کی تشخیص نہیں ہوسکی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ان گرم مشروبات میں موجود اجزا ممکنہ طور پر ذیابیطس کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ اگر کوئی فرد روزانہ تین سے چار کپ چائے یا کافی پیتا ہے (بغیر چینی کے) تو ان میں ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا کہ جتنی زیادہ کافی یا چائے پی جائے، اتنا ہی ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ہم فوری طور پر لوگوں کو مشورہ نہیں دیں گے وہ زیادہ مقدار میں ان گرم مشروبات کو نوش کریں تاہم معمول کی مقدار بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔