کیلیفورنیا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ جیت کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک بٹ کوائن کی قیمت 81 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی ہے، اور اس وقت یہ 80 ہزار ڈالر سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔
پاکستانی روپوں میں ایک بٹ کوائن کی قیمت سوا 2 کروڑ روپے سے بھی تجاوز کر چکی ہے، جبکہ رواں سال کے دوران دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کی قیمت میں 80 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
بٹ کوائن ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے جسے کرپٹو کرنسی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ روایتی کرنسیوں جیسے ڈالر، پاؤنڈ یا روپے سے اس لیے مختلف ہے کیونکہ اسے کسی مرکزی مالیاتی ادارے یا حکومت کی جانب سے کنٹرول نہیں کیا جاتا۔ اسی وجہ سے بٹ کوائن کو مالی آزادی کا ایک ذریعہ سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ اور غیریقینی کی صورتحال بھی برقرار رہتی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں بٹ کوائن کی قیمت میں بڑی تنزلی آئی تھی، مگر فروری 2024 سے اس کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوا۔ اس وقت بٹ کوائن ایک بار پھر تاریخی سطح پر پہنچ چکا ہے، جس کا فائدہ ان سرمایہ کاروں کو ہو رہا ہے جن کے پاس یہ کرنسی موجود ہے۔
یاد رہے کہ بٹ کوائن کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں، بلکہ اس کرنسی کی غیر مستحکم نوعیت کے باعث اس میں کمی بیشی بار بار دیکھنے کو ملتی ہے۔ تاہم، حالیہ ترقی نے بٹ کوائن کو دوبارہ عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنا دیا ہے، اور اس کی مستقبل کی قدر پر سوالات اور قیاس آرائیاں جاری ہیں۔