نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کا انتقال، خیبرپختونخواکی نگران کابینہ بھی تحلیل

نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کا انتقال، خیبرپختونخواکی نگران کابینہ بھی تحلیل
سورس: File

پشاور: نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد نگران صوبائی کابینہ تحلیل ہو گئی۔ ایڈمنسٹریشن کے تمام اختیارات گورنر کو منتقل ہو گئے ۔ 

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کے پی کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہو گئی کیونکہ کابینہ وزیراعلیٰ کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔

 اگر وزیراعلیٰ کسی وجہ سے استعفیٰ دیدیں یا برطرف ہو جائیں تو کابینہ خود ہی تحلیل ہو جاتی ہے۔

کنور دلشاد نے بتایا کہ جب تک نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک تمام اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے ہیں اور صوبے کے تمام انتظامات گورنر چلائیں گے۔

 سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف باہمی مشاورت سے ایک ہفتے میں کسی ایک نام پر اتفاق سے فیصلہ کرنا ہے، اگر سینیٹ میں باہمی اتفاق سے فیصلہ نہیں ہوتا تو پھر یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔

 نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان کا  انتقال

گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کو طبیعت خراب ہونے کے باعث حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تھا۔محمد اعظم خان اسپتال میں زیر علاج تھےتاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

محمداعظم خان کی نمازجنازہ چارسدہ کے علاقے پڑانگ میں آج سہ پہر ساڑھے تین بجے ادا کی جائےگی۔

محمد اعظم خان نے 21 جنوری 2023 کو نگران وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا حلف اٹھایا تھا۔محمد اعظم کا تعلق چار سدہ سے تھا۔ وہ ریٹائرڈ بیوروکریٹ تھے، انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور مختلف عہدوں پر تعینات رہے۔

نگران وزیر اعلی بننے سے قبل محمد اعظم  24 اکتوبر 2007 سے یکم اپریل 2008 تک کے پی کے وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔ وہ اسلام آباد میں پٹرولیم اور قدرتی وسائل کی وزارت کے سیکریٹری اور ستمبر 1990 سےجولائی 1993 تک کے پی میں چیف سیکریٹری بھی رہے۔ 


 
 

مصنف کے بارے میں