کولکتہ: بھارت میں جاری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ میں آج پاکستان اور انگلینڈکے درمیان کڑا اور اہم مقابلہ ہو گا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ کا 44واں میچ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے بھارت کے شہر کولکتہ کے ایڈن گارڈن کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
Final double-header of #CWC23
— ICC (@ICC) November 11, 2023
Who are you cheering for?#AUSvBAN | #ENGvPAK pic.twitter.com/05xLPJ0v7T
پاکستان کوسیمی فائنل کی دوڑ میں رہنے کیلئے قومی ٹیم کو 287 رنز کے بڑے مارجن سے جیتنا ہو گا، دوسری صورت میں قومی ٹیم کو وطن واپسی کا ٹکٹ کٹوانا پڑے گا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں دونوں ٹیموں کا یہ نواں میچ ہو گا۔پاکستان نے اب تک 8میچز میں سے4میں جیت حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر8پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبرپر ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم نے 8میچز میں سے 2میں کامیابی حاصل کی ہے، جس کے بعد وہ 4 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر ساتویں نمبر پر ہیں۔
ون ڈے سیریز میں دونوں ٹیمیں 91 بار ایک دوسرے کے سامنے آ چکی ہیں جس میں انگلینڈ کا پلڑا قومی ٹیم پر بھاری ہے۔ 91 ون ڈے میچز میں سے 56 میں انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی جبکہ 20 میچز پاکستان نے جیتے اور 3 بغیر نتیجہ رہے۔
ون ڈے ورلڈ کپ کے میچز میں قومی ٹیم کو انگلینڈ پر برتری حاصل ہے، پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں ورلڈ کپ میچز میں 10 بار مدمقابل آئیں، 5 میں گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی جبکہ 4 میچز میں جیت انگلش شیروں کے نام رہی جبکہ ایک میچ بغیر نتیجہ رہا۔
میچ سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ہمارے ذہن میں نیٹ رن ریٹ کا پلان ہے اس کے پیچھے جائیں گے، پوری پلاننگ ہے کہ 10 اوورز کیسے کھیلنے ہیں اور بعد میں کیا کرنا ہے، اگر فخر زمان 20 یا 30 اوورز کھیل گیا تو ہم مطلوبہ رن ریٹ حاصل کر سکتے ہیں جب کہ رضوان اور افتخار کا بھی اہم کردار ہو گا۔
بابر اعظم نے مزید کہا ہے کہ کرکٹ میں کچھ بھی ہو سکتا ہے، امید تو ہر موقع پر مثبت رکھنی چاہیے، ابھی میرا فوکس اگلے میچ پر ہے، کپتانی کے مستقبل کا بعد میں دیکھیں گے، افغانستان اور جنوبی افریقا والا میچ جیتنا چاہیے تھا، کسی ایک شعبے کو نہیں، بطور ٹیم ہم اچھا نہیں کھیل پائے، کوشش کریں گے کہ غلطیوں سے سیکھیں، اس لیول پر غلطی کی گنجائش بہت کم ہوتی ہے۔
قومی ٹیم نے اہم میچ سے قبل آپشنل ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا، کھلاڑیوں نے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کی مشقیں کیں، فٹنس مسائل کے شکار شاداب خان اور حارث رؤف بھی ٹریننگ کیلئے پہنچے۔