لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ روبیلا (جرمن خسرہ) آگاہی مہم کسی صدقہ جاریہ سے کم نہیں۔ 32 سے 35 لاکھ بچوں کو روز ویکسین لگنی ہے۔ روبیلا مہم دنیا کی بڑی آگاہی مہم ہے ۔ روبیلا حاملہ خواتین کیلئے زیادہ خطرناک ہے اسے بچے پر شدید اثرات پڑتے ہیں ۔ بیماری کیخلاف جنگ جہاد ہے میڈیا اس جہاد میں ہمارا ساتھ دے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے یونیسف، ڈبلیو ایچ او اور پرائمری اینڈری سیکنڈری ہیلتھ پنجاب کے تعاون سے روبیلا سے متعلق آگاہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ساڑھے چھ کروڑ لوگوں کو کرونا ویکسین لگ چکی ہے ۔
پنجاب میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا۔ بھارت میں لوگ سسک سسک کر مرے ۔ این سی او سی کے ذریعے کورونا سے لڑے ۔روبیلا کو بھی شکست دینگے اگر میڈیا ہمارا ساتھ دے ۔ روبیلا سے متعلق دنیا کی سب سے بڑی کیمپین لانچ کررہے ہیں، 32 سے35 لاکھ بچوں کو روز ویکسین لگے گی، بھارت وسائل ہونے کے باوجود اتنی بڑی کیمپین نہیں کرسکتا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا خسرہ اور روبیلا سے متعلق لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی دینی ہے کیونکہ ان بیماریوں سے بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
آگاہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے آصف شہزاد نے کہا آنے والی نسلوں کو اگر بیماریوں سے بچانا ہے توحفاظتی ٹیکے لگوانا ضروری ہے حفاظتی ٹیکے نہ لگانے سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔ خسرہ اور روبیلا جیسی مہلک بیماریوں سے بچوں کو بچانا اہم ہے۔
یونیسیف کے نمائندہ خصوصی طارق منظور نے کہا پنجاب میں بڑی تعداد میں بچوں کو ویکسین لگانی ہے ۔ روبیلا کی نئی ویکسین لگائی جارہی ہے، پاکستان میں 2.94 فیصد لوگ مختلف معزوریوں کے شکار ہیں۔