واشنگٹن:عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث صنعتی پیداوار میں کمی سے امریکہ میں بھی مہنگائی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس اکتوبر میں ختم ہونے والے 12 مہینوں میں 6 اعشاریہ 2 فیصد بڑھ گیا ہے ،جس کے بعد تیل، گاڑیوں اور مکانات کی قیمتیں30 سال کی بلند ترین سطح پرہے ہیں۔
امریکی صدر بائیڈن نےمہنگائی کے خلاف جنگ کو اول ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ عارضی ثابت ہوگا۔امریکا میں دسمبر 1990 کے بعد پہلی بار 30 سالہ تاریخ میں مہنگائی میں اتنا اضافہ ہوا ہے ۔
واضح رہے اس وقت پوری دنیا میں مہنگائی کا طوفان جاری ہےجس کی زد میں پاکستان بھی موجود ہے ،پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی روزمرہ کی چیزیں بھی اس وقت مہنگے ترین داموں میں فروخت ہو رہی ہیں ،آٹا ،دالیں ،چینی سمیت پٹرول کی قیمتیں تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں ،ڈالر کی اُونچی اُڑان کے بعد ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے ۔