اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دو روزہ ٹرائیکا پلس اجلاس کا افتتاح کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری، افغان شہریوں کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے ان کی فوری انسانی معاونت کو یقینی بنائے۔ توقع ہے کہ عالمی برادری ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔
وزارتِ خارجہ میں آج "ٹرائیکا پلس" کا اجلاس کا افتتاح وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیا ۔ افتتاحی خطاب میں وزیر خارجہ نے افغانستان کی مخدوش معاشی صورتحال پر روشنی ڈالی اور افغان شہریوں کی انسانی معاونت کیلئے پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ معاونت سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، قریبی ہمسایہ ہونے کے ناطے، افغانستان میں گذشتہ چار دہائیوں سے جاری خون ریزی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی ناگزیر ہے۔
شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ عالمی برادری، افغان شہریوں کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے ان کی فوری انسانی معاونت کو یقینی بنائے ۔توقع ہے کہ عالمی برادری ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی۔
ٹرائیکا پلس اجلاس میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ، روس کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان، ضمیر کابلوف، چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ،یاؤ یئاؤ یانگ شریک ہوئے پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان,سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کی دو روزہ اجلاس کل بھی جاری رہے گا۔