کراچی: انٹری ٹیسٹ دینے کے خواہش مند طلبا و طلبات کے لئے بُری خبر۔ سندھ ہائی کورٹ نے شیڈول انٹری ٹیسٹ کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے وفاق اور سندھ کے درمیان میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کے تنازع سے متعلق کیس کا مختصر فیصلہ سنایا جس کے تحت 15 نومبر کو شیڈول انٹری ٹیسٹ منسوخ کر دیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے 6 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ سنایا اور عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے تحت 15 نومبر کو شیڈول انٹری ٹیسٹ منسوخ کر دیا۔
پندرہ روز کے دوران عدالت نے اکیڈمک بورڈ اور اتھارٹی بنانے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ اکیڈمک بورڈ 10 دن میں سلیبس میں خامیوں کا جائزہ لے کر اسے از سر نو تیار کرے۔
سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ پاکستان میڈیکل کونسل کے تیارکردہ سلیبس سے کنفیوژن پھیلی ہے۔ اکیڈمک بورڈ ٹیسٹ ، امتحانی اسٹرکچر اور سلیبس کا ازسرنوجائزہ لے گا۔ اکیڈمک بورڈ ملک بھر کے طلبہ کیلئے یکساں سلیبس تیار کرے اور نئی قائم ہونے والی اتھارٹی سلیبس بھی تیار کرے گی جبکہ نئے قانون کے ذریعے نیشنل میڈیکل اتھارٹی کا قیام بھی ضروری تھا اور اتھارٹی کیلئے مستقل ارکان کا تعین کیا جائے۔
خیال رہے کہ سندھ کی پانچ جامعات اور طلبہ نے یکساں ٹیسٹ کا قانون چیلنج کیا تھا جبکہ پاکستان میڈیکل کونسل کے تحت 15 نومبر کو انٹری ٹیسٹ کی تاریخ مقرر کر رکھی تھی۔
واضح رہے کہ میڈیکل کالجز میں داخلوں پر وفاق اور صوبہ سندھ کی جانب سے علیحدہ علیحدہ انٹری ٹیسٹ لینے کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پی ایم ڈی سی کے خاتمے کے بعد وفاق اور صوبے کے درمیان ایم بی بی ایس کے داخلوں پر تنازعہ پیدا ہوا جس کی وجہ سے ایم بی بی ایس کے داخلوں پر تنازعے کی وجہ سے طالب علموں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ ابھی تک کوئی پالیسی واضح نہیں ہو سکی۔ صوبے اور وفاق کی مختلف یونیورسٹیز نے میڈیکل میں داخلے کے لئے علیحدہ علیحدہ تاریخوں کا اعلان کیا اور وفاق نے انٹری ٹیسٹ کے لئے الگ سیلبیس جاری کیا ہے جبکہ صوبے نے تاحال ٹیسٹ سے متعلق کچھ نہیں بتایا، استدعا ہے کہ وفاق اور صوبے سے ایم بی بی ایس میں داخلوں کی پالیسی طلب کی جائے۔