اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے فراڈ کے الزام میں سابق گورنر گلگت بلتستان میرغضنفر کے بیٹے پرنس سلیم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ملزم کا چار روزہ راہداری ریمانڈ دیدیا۔
قومی احستاب بیورو کی جانب سے پرنس سلیم کو نیشنل بینک سے 50 ملین روپے فراڈ کے کیس میں گرفتار کیا گیا۔ پرنس سلیم کو احتساب عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر نیب راولپنڈی کے ریجنل بیورو گلگت منتقل کیا جائے گا۔
پرنس سلیم پر سلک روٹ نامی پرائیویٹ کمپنی کے وائس چیئرمین کی حیثیت میں کرپشن کا الزام ہے۔ پرنس سلیم نے جعلی دستاویزات پر نیشنل بینک سوست برانچ سے 50ملین کا قرض لیا۔ پرنس سلیم کو بارہا طلب کئے جانے کے باوجود وہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
نیب ٹٰیم نے پرنس سلیم کو احتساب عدالت پیش کرتے ہوئے ملزم کے سات روزہ راہداری ریماںڈ کی استدعا کی تھی۔ تاہم عدالت نے چار روزہ راہداری ریمانڈ دیتے ہوئے پرنس سلیم کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
ملزم کی جانب سے وکیل اسامہ خالد ایڈوکیٹ عدالت کےروبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ ان کے موکل کو دس سال پرانے کیس میں نیب نے گرفتار کیا ہے۔ عزت دار شخص کی عزت اچھالنے کے لئے اسے بلاوجہ گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ میر غضنفر علی خان نے بیس نومبر 2015 کو بحثیت گورنر حلف اٹھایا تھا وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں تاہم کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔