لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے، جب کہ زرداری اور شریف خاندانوں سے پیسے نکلوانے سے قرضوں کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا جس کو نبی کریمﷺ سے عشق نہیں وہ مومن ہی نہیں، وزیراعظم عمران خان سچے عاشق رسولﷺ ہیں، موجودہ حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی، مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا، یہ لڑائی نظریات کی لڑائی ہے جو دلیل سے جیتی جاتی ہے، دلیل کی بنیاد پر بات کرنے والے علما کو شہید کیا گیا، صوفیاء کرام کے عبادت گاہوں پر حملے کیے گیے، ماضی میں ریاست نے اس سب کو تماشائی بن کر دیکھا، ریاست لمبے عرصے تک غیر روایتی جنگ میں شریک رہی ہے۔
انہوں نے کہا آسیہ کیس کے بعد پیدا ہونے والا بحران حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے، توہین آمیز خاکے ہوں یا کسی کو مشیر لگانا ایک طبقہ ہر مسئلے پر سیاست کرتا ہے، ہمارے مذہبی اکابرین کو اس نظریاتی جنگ میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا، ماضی کے برعکس حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوگی، نظریات کی لڑائی کو ان ہاتھوں میں جانے سے روکیں گے جو ہمارے مذہب کی خدمت نہیں کررہے، ریاست جب تک تمام مسالک کو برابری کا ماحول نہ دے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1988 کے بعد پہلا موقع ہے کہ مولانا فضل الرحمن کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں، حکومت کی گاڑی ڈیزل کے بغیر اچھی چل رہی ہے، اب ہم ہائبرڈ اور آٹومیٹک ہوگئے ہیں،، کرپشن پر نرمی دکھائی تو ووٹر سے غداری ہوگی، بلکہ آئندہ دنوں میں کرپشن کے خلاف کارروائی میں تیزی آئے گی، پی اے سی کی سربراہی پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے، گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ق لیگ کے درمیان کوئی اختلافات نہیں اور پارٹی میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں۔
انہوں نے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ حکومت باہر جاکر بھیک مانگ رہی ہے، تو ایسا کرتے ہیں پاکستان کا جو 84 فیصد قرضہ پی پی پی اور ن لیگ نے لیا ہے، وہ ان دونوں خاندانوں سے نکلوالیتے ہیں، ملک کے قرضے کا مسئلہ حل ہوجائے گا اور ہمیں باہر جانے کی ضرورت نہیں رہے گی، ان کے پاس بہت پیسے ہیں جو پاکستان کے عوام کے ہیں، پاکستان جمہوری ملک ہے، دیگر جگہوں پر پیسہ نکلوالنے کے جو طریقے آزمائے گئے ہیں، بدقسمتی سے یہاں نہیں کر سکتے، اس لیے دیر لگ رہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ڈی جی نیب لاہور نے جیسے ہی شہباز شریف کو گرفتارکیا تو کہا گیا کہ ان کی ڈگری جعلی ہے، اگر ڈگری جعلی تھی تو سابق حکومت نے کیوں کارروائی نہیں کی۔