کراچی :گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی کراچی کی سیاسی صورتحال پر پرویز مشرف کا کہان ہے کہ انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا ، پی ایس پی اور ایم کیوایم کی طلاق ہو یا شادی، وہ اتحاد کریں یہ نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے متحدہ قیادت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے کچھ وزراءخود کو لیڈر سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ اور پی ایس پی کے درمیان اتحاداور انتشار کے بعد لوگ ان کے بارے میں افواہیں اڑا رہے ہیں کہ وہ دونوں پارٹیوں کو یکجا کر کے نئی پارٹی پہ قبضہ جمانا چاہتے ہیں لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہیں ، انھیں ان کے اتحاد یا طلاق سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان کا صدر رہے ہیں یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ ایک شہر کی پارٹی کے سربراہ بن جائیں۔پرویز مشرف کا کہنا تھاکہ کراچی اور مہاجر برادری کے مفاد کے لیے نہ صرف دونوں پارٹیوں کا یکجا ہونا بہت ضروری ہے بلکہ سندھ میں پیر پگاڑا کی فنکشنل لیگ کے ساتھ بھی اتحاد کر پورے پاکستان میں ایک مضبوط سیاسی قوت بنائی جا سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست علاقائی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم ہو چکی ہے، مسلم لیگ ن پنجاب کی پارٹی بن چکی ہے، پیپلز پارٹی سندھ اور پی ٹی آئی کے پی کے تک محدود ہے، کوئی سیاسی پارٹی بھی ملکی نہیں رہی۔