کابل :افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکہ ان کے ملک میں داعش کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حامد کرزئی نے ایک بار پھر امریکا پر الزام دھرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں قدم جمانے میں داعش کی بھرپور طریقے سے مدد کی۔انہوں نے کہا کہ داعش کو امریکہ نے اپنی نگرانی میں قدم جمانے کی اجازت دی اور داعش کو افغانستان میں پنجے گاڑنے کے لئے بھرپور طریقے سے فوجی، سیاسی اور انٹیلی جنس مدد فراہم کی۔
حامد کرزئی نے کہا کہ امریکہ نے خود ہی داعش کو افغانستان میں پھیلایا جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے مدر آف آل بم چلایا لیکن اس کے ایک روز بعد داعش نے اگلے ضلع پر قبضہ کرلیا۔ اس کارروائی سے یہ بات بخوبی واضح ہوجاتی ہے کہ افغانستان میں داعش کے سرپرامریکہ کا ہاتھ ہے۔حامد کرزئی نے کہا کہ انہوں نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے نمائندوں کو افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی دعوت دی ہے۔حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرعالمی عدالت انصاف کی افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے مطالبے کاخیرمقدم کرتاہوں،میرے دورحکومت میں بھی افغان، امریکا سمیت دیگر فورسز نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ پہلے امریکہ نے پاک افغان سرحد پر واقع آچن ضلع میں جی بی یو 43 مدر آف آل بم نامی دنیا کا سب سے بڑا نان نیوکلیئر بم کا دھماکہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 36 افراد زندگی کی بازی ہارگئے تھے۔ اس موقع پر بھی حامد کرزئی نے امریکہ کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے نئے اور خطرناک ہتھیاروں کے تجربات کرنے کے لئے افغانستان کو تجربہ گاہ بنالیا ہے جو غیر انسانی اور انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔