ریاض:سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرنے کہاہے کہ حزب اللہ ملیشیا نے لبنانی ریاست کو یرغمال بنا کر مستعفی وزیراعظم سعد حریری کے تمام منصوبوں کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کر دیں اور ان سب سے بڑھ کر یہ کہ حزب اللہ نے ہتھیار برقرار رکھنے پر اصرار کیا جو سرکاری اداروں کے احترام اور رِٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
ایک امریکی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں الجبیر نے کہا کہ حزب اللہ درحقیقت لبنان پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایران کا آلہ کار ہے۔ یہ شام ، حماس اور حوثیوں کے اندر مداخلت کا بھی آلہ کار ہونے کے علاوہ بحرین اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش کے ذریعے خلیج کے امن کو متزلزل کرنے کی بھی کاوش ہے۔
دوسری جانب الجبیر نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے ساتھ موثر طریقے سے نمٹے اور اس سلسلے میں جوہری معاہدے پر سختی سے عمل درامد کو یقینی بنایا جائے اور تہران کو دہشت گردی کی سپورٹ اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ترقی دینے کا ذمّے دار ٹھہرایا جائے ۔
الجبیر کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے مذکورہ دونوں امور کا ارتکاب بین الاقوامی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس واسطے ہم امید کرتے ہیں کہ دہشت گردی کی سپورٹ اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں ایران پر پابندیاں عائد ہوتے دیکھیں گے۔