نیو دہلی :ممبئی سے تعلق رکھنے والے معروف مبلغ اور اسکالر ذاکر نائیک کو، جو ان دنوں ملائیشیا میں مقیم ہیں، اور ملیشیئن حکومت کی طرف سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت کے حوالے سے بیان کے بعد بھارت کے حوالے کرنے کا قانونی عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے 52 سالہ ذاکر نائیک پر الزام لگایا کہ وہ نوجوانوں کو انتہا پسندی کی جانب راغب کر رہے ہیں۔
این آئی اے کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گردی کے لیے رقوم فراہم کرنے اور منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہیں۔نائیک نے ان الزامات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ انہیں بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جاری مذہبی ایذا رسانی اور عقوبت کا ہدف بنایا جا رہا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے کہاکہ جیسے ہی قانونی عمل مکمل ہو گا، ذاکر نائک کو بھارت کے حوالے کرنے کی باضابطہ درخواست بھیج دی جائے گی۔بھارت کی خارجہ امور کی وزارت کے ترجمان راویش کمار نے یہ بھی بتایا کہ اس مقدمے پر وزارت داخلہ کام کر رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ذاکر نائک پانچ سال قبل مستقل رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد سے ملائیشیا میں رہ رہے ہیں