وہی ہو ا جس کا ڈر تھا۔۔ سعودی خواتین نے شرمناک کام کی اجازت مانگ کر سعودی قوم کا سرشرم سے جھکا دیا
ریاض:سعودی عرب میں ویژن 2030 کے تحت سعودی خواتین کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اہم کام ان کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا تھا تاہم اب ڈرائیونگ کے بعد سعودی خواتین نے اپنے لیے مزید آزادی مانگنی شروع کر دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پہنچان حجاب کے بارے میں ٹویٹر پر اہم مہم کا آغاز ہو گیاہے اور سعودی خواتین کی حجاب ختم کروانے کی دلچپسی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتاہے کہ حجاب ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ۔
سوشل میڈیا پر سعودی شہریوں نے حجاب کے خلاف آواز بلند کردی۔ ٹویٹر پر نوجوانوں میں گرما گرم معرکہ شروع ہوگیا۔سوشل میڈیا پر یہ افواہ جنگل کی آگ کی طرح پھیلی ہوئی ہے کہ وزار ت داخلہ نے گاڑی چلاتے وقت سعودی خواتین کو نقاب لینے پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس تناظر میں سعودی نوجوانوں نے ”سعودی حجاب کیخلاف“ کے زیر عنوان ”ٹرینڈ“جاری کردیا۔ بہت سارے نوجوانوں نے اس کی مخالفت کی اور دیگر نے حجاب سے دستبردار نہ ہونے کا عزم ظاہر کیا۔کئی نوجوانوں نے حجاب پرپابندی کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا جبکہ دیگر نے کہا کہ کاش یہ پابندی اٹھ جائے ۔