اسلام آباد : وزیر دفاع اور مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف نے عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ اس معاملے میں آرڈر کا لفظ استعمال کرنے سے بھی گریز کر رہی ہے۔چیف جسٹس صاحب! دوہرا معیار ختم کریں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’عدالت کو فوجی یادگاروں اور مقامات پر حملے پر ازخود نوٹس لینا چاہیے تھا۔ عمران خان کو گیسٹ ہاؤس منتقل کر دیا گیا لیکن نواز شریف، زرداری اور مریم نواز کو کسی گیسٹ ہاؤس میں منتقل نہ کیا گیا۔
خواجہ آصف نے سوال کیا کہ ’یہ دوہرا معیار کیوں ہے؟‘ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جو ان کا بیان جاری کیا گیا تھا، کیا اس میں تشدد کے لیے نہیں اکسایا گیا؟
پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے بھی اپنی ٹویٹ میں عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دینے پر سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پاکستان پر شدید تنقید کی ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نئیر بخاری نے عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم عمران خان کو ججز گیٹ سے سپریم کورٹ میں داخل کر کے حیران کن مثال قائم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اداروں پر حملے، سرکاری نجی املاک اور آرمی ورثہ جات جلانے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر نشان عبرت بنانا ہو گا۔