نواز شریف ضرورت کے وقت دشمن کو دوست اور مفادات کیلئے سگے بھائی کو برادر یوسف بنا دیتے ہیں:حافظ حسین احمد 

نواز شریف ضرورت کے وقت دشمن کو دوست اور مفادات کیلئے سگے بھائی کو برادر یوسف بنا دیتے ہیں:حافظ حسین احمد 

اسلام آباد:جے یو آئی پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ  مئی میں’’ نومبر ‘‘کے معاملات بارے لندن میں مشاورت کی ضرورت درپیش ہے،بلا“ کو نکالنے اور ”شہباز“ کو لانے کے بعد اب اصل مسئلہ ”نومبر“ میں موسم کے ساتھ کسی اور کی تبدیلی کا ہے،لندن کے طے شدہ فیصلوں پر پی ڈی ایم تو انگوٹھا لگا دے گی البتہ پیپلز پارٹی اور اے این پی سمیت دیگر کو تحفظات ہوسکتے ہیں،ماضی میں نواز شریف نے کچھ ایسے فیصلے کیے تھے ،میاں نواز شریف ضرورت کے وقت دشمن کو دوست اورمفادات کے لیے سگے بھائی کو”برادر یوسف“ بنادیتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں  حافظ حسین احمد نے  مزید کہا کہ اس وقت لندن کا موسم پاکستان کے نومبر میں آمدہ موسم سے”ہم آہنگ“ ہوچکا ہے اس مشکل کے حل کے لیے شاید وہاں کا سفر ناگزیر تھا کیونکہ اس سے قبل میاں نواز شریف نے اپنی حکومت گرانے کے ذمہ دار آرمی چیف جنرل باجوہ کو قرار دینے کے باوجود انہوں نے تو انتہائی وسیع الظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے معزز اور محترم قائدین کو پاکستان سے اسی طرح لندن بلاکر اور کلام پاک پر حلف دلا کر آرمی چیف جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع کا تاریخی فیصلہ فرمایا تھا اور یقینا محترم میاں نوازشریف ماضی میں جن شخصیات کو علی الاعلان اپنا دشمن قراردیتے تھے جیسے آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمن اور آرمی چیف جنرل باجوہ سمیت بغض سے بھرے جج صاحبان وغیرہ وغیرہ لیکن یہ ان کا بڑا پن ہے جس کی تعریف کرنی پڑتی ہے کہ وہ ضرورت کے وقت دشمن تک کو دوست اور مفادات کے حوالے سے اپنے سگے بھائی تک کو ”برادر یوسف“ بنا دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب لندن میں طے شدہ فیصلوں پر پی ڈی ایم تو فوراً انگوٹھا لگا دے گی البتہ پیپلزپارٹی، اے این پی سمیت مشترکہ حکومت میں شامل پارٹیوں اور شخصیات کو یقیناًجائز تحفظات ہوسکتے ہیں۔