ممبئی ،کورونا کی دوسری لہر میں ایک ماہ میں 50 سے زائد صحافی ہلاک ہوگئے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا کی تازہ لہر سے فرنٹ لائن پر کام کرنے والے صحافی بھی محفوظ نہیں رہ سکے ۔ کورونا کا وائرس اب تک ایک ماہ میں 50 سے زائد صحافیوں کی جان لے چکا ہے ۔
دوسری طرف بھارت میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید تین لاکھ 29 ہزار متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ تین ہزار 800 سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار گئے ۔
کورنا وبا کے دوران بھی عوامی مشکلات اور صحت کے شعبے کی خامیوں پر توجہ دلانے کے لیے صحافی سرگرم ہیں تاہم وہ خود بھی وبا کا شکار ہورہے ہیں، صرف ایک ماہ 50 صحافی کورونا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا وبا نے بھارت میں بری طرح سے لپیٹ میں لے رکھا ہے، ریاست آندھرا پردیش کے سرکاری اسپتال میں آکسیجن نہ ملنے پر 11 مریض دم توڑ گئے ۔
علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے کیمپس میں 18 دن میں 34 اساتذہ اور ریٹائرڈ عملے کی کورونا کے باعث اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
ریاست گجرات سمیت بھارت کے دیگر علاقوں میں کورونا سے بچاؤ کے لیے گائے کے گوبر کا استعمال کیا جارہا ہے، جب کہ طبی ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ کورونا میں گائے کے گوبر کی افادیت کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ، اس سے دیگر بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔