برلن: جرمنی کی ایک عدالت نے افغانستان اور ایران سے تعلق رکھنے والے پناہ کے متلاشی4 افراد کو سزائیں سنا دی گئی ہیں۔
ان پر الزام تھا کہ وہ جرمن شہر امبرگ میں شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔خبر رساں اداروں کے مطابق جرمن صوبے باویریا میں ان غیر ملکیوں نے راہ چلتے لوگوں پر مبینہ حملے کیے تھے۔ 2018ءکے سال نو کے موقع پر کیے گئے ان حملوں کی خبریں عام ہونے کے بعد جرمنی بھر میں یہ بحث شروع ہو گئی تھی کہ پناہ کے متلاشی ایسے افراد کو ملک بدر کر دیا جائے، جو جرائم میں ملوث ہوتے ہیں۔
طویل عدالتی کارروائی کے بعد امبرگ کی عدالت نے 3 ملزمان کو معطل سزائیں سنائیں جبکہ 4مہاجرین کو دو دو برس کی سزائے قید سنائی۔ 29 دسمبر2018 میں کیے گئے ان حملوں میں15 شہری زخمی ہوئے تھے۔ ان واقعات کو جرمن میڈیا میں بڑے پیمانے پر کوریج بھی دی گئی تھی۔ایران اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے چار نوجوان مہاجرین نے باویریا کے شہر امبرگ میں 21 افراد کو جسمانی اور زبانی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں15 افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔حملوں آوروں میں سے3 نے اعتراف کیا کہ حملوں کے وقت وہ الکوحل اور ممنوعہ منشیات کے اثر میں تھے۔