لاہور: وزیر قانون پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ انتخابات میں خلائی مخلوق کا ایک محدود کردار رہا ہے لیکن اس بار میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام میں آگاہی کے باعث لگتا ہے کہ ان کا کردار کافی محدود ہوجائے گا۔
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ویسے تو خلائی مخلوق اس وقت انتخابات کا انتظام نہیں کر رہی بلکہ اسے لڑ رہی ہے اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے امیدواروں کی فہرست تیار کر رہی ہے کہ کس امیدوار نے کہاں سے انتخاب لڑنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندوں کو پہلے قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے ڈرانے کی کوشش کی گئی لیکن اب وہ خلائی مخلوق پوری محنت سے انتخابات لڑ رہی ہے اور وہ ایک الیکشن سیل بنی ہوئی ہے۔
اپنی گفتگو کے دوران تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کے سربراہ اشتہاری ضرور ہیں مگر انہیں گرفتار نہیں کرسکتے، کیونکہ فیض آباد دھرنے کے موقع پر حکومت اور ضامن کی جانب سے ایک معاہدہ کیا گیا تھا، جس سے پیچھے نہیں ہٹا جاسکتا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے پاس خادم حسین رضوی کو گرفتار کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے، اور کسی معاملے کو عدالت میں ثابت کرنے کے لیے ثبوت چائیے جو نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک جیسے مائنڈ سیٹ کی درستی ضروری ہے، کیونکہ اس طرح کے مائنڈ سیٹ بنانے میں بعض ریاستی عناصر کے اوپر انگلیاں اٹھتی رہی ہیں اور ختم نبوت کے معاملے کے موقع پر اس طرح کے اشارے ملے تھے، لہٰذا ان چیزوں کا بنیادی طور پر تدارک کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 19 مارچ 2018 کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے فیض آباد دھرنا کیس میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری سمیت دیگر مفرور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔
بعد ازاں 24 مارچ 2018 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس اور دیگر 14 مقدمات میں مفرور ملزمان خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔