مسلم لیگ (ن) نے جاوید اقبال کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا

03:01 PM, 11 May, 2018

اسلام آباد: حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب ہاؤس میں پارٹی کی مرکزی اجلاس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی صدر شہباز شریف سمیت دیگر شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب کی جانب سے نواز شریف سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام کی شدید مذمت کی گئی اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: امریکی سفارتی پابندیوں کا جواب، پاکستان نے امریکی سفارتکاروں پر پابندی لگا دی

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران نواز شریف نے چیئرمین نیب کی وضاحت کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کے نام پر انتقامی کارروائیاں قابل قبول نہیں کیونکہ نیب متعصب اور جانبدار ادارہ ثابت ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے معافی نہ مانگی تو قانونی آپشن موجود ہیں۔ پارٹی کی سی ای سی کے اجلاس سے قبل احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے کیونکہ آمروں کے دور میں بھی ایسا نہیں دیکھا جو آج ہو رہا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں: ن لیگی ایم این اے سمیت 6 ملزمان پر فرد جرم عائد

ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارلیمانی بورڈ، الیکشن سیل اور منشور کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ جاری کرنے کے لئے پارلیمانی بورڈ قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں