کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ اطلاعات سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن اور گیارہ ہزار سے زاید زمینوں کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کی گئی۔سماعت کے دوران نیب نے موقف دیا کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد جمع کرلیے ہیں۔شرجیل میمن بحیثیت وزیر بلدیات غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث رہے۔
بحریہ ٹائون کو 11ہزارایکڑ سے ذائد زمین الاٹ کی گئی۔غیرقانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔۔سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود بحریہ ٹائون کو زمینیں الاٹ کردی گیئں۔عدالت کا شرجیل میمن کے وکلا کو جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے شرجیل میمن کی ضمانت میں پچیس مئی تک توسیع کردی۔
یاد رہے کہ کراچی کی احتساب عدالت نے 5 ارب روپے کی کرپشن کے ریفرنس میں سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے. ،پیپلزپارٹی کے رہنما پر پانچ ارب روپے کی کرپشن کے الزام میں مقدمہ زیر سماعت ہے،کراچی کی احتساب عدالت میں سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن اوردیگرملزمان کے خلاف 5 ارب روپے سے زائد کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت بھی ہو چکی ہے۔
سماعت کے دوران شرجیل میمن کے وکیل نے عدالت کے روبروموقف اختیارکیا تھا کہ ان کے موکل دبئی میں شدید علیل اوراسپتال میں زیرعلاج ہیں، سندھ ہائی کورٹ میں ان کی ضمانت میں توسیع کی درخواست زیرسماعت ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمے کی سماعت ملتوی کی جائے۔دوسری جانب شرجیل میمن کے وکلا کی درخواست پرنیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ شرجیل میمن جان بوجھ کر پیش نہیں ہورہے۔
اس سے قبل شرجیل میمن اسی کیس میں دوران سماعت وکیل کا سہارا لے کر عدالت پہنچے تھے۔ شرجیل انعام میمن کوئی پہلے سیاست دان نہیں جو عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی بیمار پڑ گئے ۔ڈاکٹر عاصم کو تو اسیری کی پوری مدت اسپتال جیسی عیاشی میسر رہی ۔